پھر اڑ رہے ہیں یاد کے بادل ہوا کے ساتھ
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلاپھر اڑ رہے ہیں یاد کے بادل ہوا کے ساتھ
 لہرائیں تیرے پیار میں زلفیں گھٹا کے ساتھ
 
 اس ہجر کے عزاب کا کرنا ملال کیا
 اس زندگی کا ساتھ ہے ہر اک بلا کے ساتھ
 
 شکوہ بھی میرا طاعث رسوائی ہوگیا
 جینا بھی جرم بن گیا دل کی خطا کے ساتھ
 
 یہ حوصلے بھی ہار کی راہوں میں آگئے
 صدیوں سے چل رہی تھی میں دشتِ بلا کے ساتھ
 
 خوف خزاں ہے چار سو کنجِ بہار میں
 ہرنقش مٹ رہا ہے وفا کا جفا کے ساتھ
 
 کہتا ہے کون اس کو کبھی بھول جاؤں گی
 میری رضا ہے آج بھی اس کی رضا کے ساتھ
 
 لوگوں نے وشمہ پھر سے ہے چشمہ بدل لیا
 دنیا میں ہو رہا ہے تماشا وفا کے ساتھ
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 