میرے نیناں ساون بھادو پھر بھی میرا من پیاسہ
اے دل دیوانے کھیل ہے کیا جانے
درد بھرا یہ گیت کہاں سے
ان ہونٹوں پہ آئے دور کہیں لے جائے
بھول گیا کیا بھول کے بھی ہے
مجھ کو یاد ذرا سا
پھر بھی میرا من پیاسہ
برسوں بیت گئے ہم کو ملے بچھڑے
بجلی بن کے گگن پہ برسے
بیتے سمے کی ریکھا میں نے تم کو دیکھا
من سنگ آنکھ مچولی کھیلے آشا اور نراشا
پھر بھی میرا من پیاسہ
بات پرانی ہے ایک کہانی ہے
اب سوچوں تمہیں یاد نہیں ہے
میرے نیناں ساون بھادو پھر بھی میرا من پیاسہ
پھر بھی میرا من پیاسہ۔
اب سوچوں نہیں بھولے وہ ساون کے جھولے
رت آئے رت جائے دے کر جھوٹا ایک دلاسہ
پھر بھی میرا من پیاسہ