پھر دفعتا ہی جھوٹ کے پروانے مل گئے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

کچھ بھی نہ مل سکا یہاں تشنہ حیات میں
صد شکر پھر بھی درد کے پیمانے مل گئے

دیکھے جو میں نے سانپ یہاں آستین کے
پھر دفعتا ہی جھوٹ کے پروانے مل گئے
 

Rate it:
Views: 362
11 Jan, 2016