پھر دفعتا ہی جھوٹ کے پروانے مل گئے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیاکچھ بھی نہ مل سکا یہاں تشنہ حیات میں
صد شکر پھر بھی درد کے پیمانے مل گئے
دیکھے جو میں نے سانپ یہاں آستین کے
پھر دفعتا ہی جھوٹ کے پروانے مل گئے
More Sad Poetry
کچھ بھی نہ مل سکا یہاں تشنہ حیات میں
صد شکر پھر بھی درد کے پیمانے مل گئے
دیکھے جو میں نے سانپ یہاں آستین کے
پھر دفعتا ہی جھوٹ کے پروانے مل گئے