پھر دل نے کہا تجھے مانگوں خدا سے
پھر آنکھوں نے تیری دید کی چاھت کی ہے
پھر آج برس گئی آنکھیں یاد میں تیری
پھر نیند نے آنکھوں سے شکایت کی ہے
پھر لہجے میں دکھ آن سمٹا ہے
پھر آنسوؤں نے آنکھوں سے بغاوت کی ہے
پھر وہ تیرا ساتھ یاد آ گیا
پھر دل نے محسوس تیری ضرورت کی ہے
تیرے دکھ تیری یاد سینے سے لگا کر
بہت ٹوٹ کر میں نے تجھ سے محبت کی ہے