پھر سے

Poet: NS By: NS, lhr

پھر سے چکور مچلے
چاند پر جانے کو
پھر سے بھنورا تڑپے
پھول پانے کو
پھر سے پروانہ لپکے
چومنے شمہ کو
پھر سے دل چاہے
آپ سے بات کرنے کو
مگر
نہ چکور کو چاند مل سکا
نہ پھول کو بھورا پا سکا
نہ شمع سے پروانہ بچ سکا
نہ دل بےچارہ کچھ کہہ سکا
اس کے باوجود
یہ کیسے ممکن ہے کہ
چاند کا چکور سے
پھول کا بھورے سے
پروانے کا شمع سے
اور
میرے دل کا آپ سے
جڑا رشتہ ٹوٹ جائے
اور ہمارا پیار ہم سے روٹھ جائے

Rate it:
Views: 660
09 Oct, 2012