پھر لہو رنگ بڑے خواب ہوئے
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaپھر لہو رنگ بڑے خواب ہوئے
مرجھا ئےہوئے ننھے گلاب ہوئے
تھی کیسی ہوس اے قاتلوں تیری
کتنے گھروں پر وارد عذاب ہوئے
یہ کیسا سبق پڑھادیا تم نے
لہو کے قطروں سے تر کتاب ہوئے
تختہ خاک پہ بکھرے پھول سے بچے
آہ انسان انسانوں کے قصاب ہوئے
جب مجھ سے پوچھا یہ واقعہ صادق
تو جملے میرے سب لاجواب ہوئے
More Sad Poetry






