ایک عمر تک
میں خود کو
اَس کی زات
کا حصہ سمجھتا رہا
پھر ہوا یوں کہ
یقین ٹوٹا
رشتہ ٹوٹا
اعتبار ٹوٹا
دل ٹوٹا
اور میں بھی ٹوٹتا چلا گیا
میرے جذباتوں کو بھی لے گیا وہ میخانے سے
میرا سب کچھ لَٹ گیا میرے اسی زمانے میں
میرے زخموں کو تو میرا ہی رہنے دو مسعود
انہیں مت بنا لینا اپنا تم پھر کسی بہانے سے