پھول بھی ابر بھی مہتاب بھی میرے کب تھے
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIپھول بھی ابر بھی مہتاب بھی میرے کب تھے
 میرے جو خواب تھے وہ خواب میرے کب تھے
 
 ہاتھ تیرا ہی تھا سب میری رتوں کے پیچھے
 باغ جو سبز تھے شاداب تھے میرے کب تھے
 
 میرے سینے کے جو صحرا تھے کہاں تھے میرے
 میری آنکھوں کے جو سیلاب تھے میرے کب تھے
 
 کب مرے پاس کتابوں کے سوا بھی کچھ تھا
 تاریخ کے کچھ باب تھے میرے کب تھے
 
 میں تو اس پیاس کا وارث ہوں کہ بنجر پن کا
 گاؤں کے کھیت جو سیراب تھے میرے کب تھے
  
More Sad Poetry






