Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA
کلی کھلی تتلیوں نے خوشی منائی اک جھرمٹ تھا قہقہے تھے، خوشیاں تھیں پھر ایسا ہوا اک دن راہ گزرتے مسافر نے چلتے چلتے ہاتھ گھمایا مسل دیا کھلتے پھول کو پھول کے آنسو خوشبو بن کے بہہ گئے ہاتھوں کو گداز کیا اور فضا معطر کر گئے