میرے سر الزام بڑے ہیں شہر کےلوگ پیچھےپڑے ہیں ہم جن کےآگےدل ہار بیٹھے وہ ابھی تک نا پر اڑے ہیں آنسو پی رہا ہوں اور جی رہاہوں لمحےجدائی کےبڑےکڑےہیں مجھےتمہارے آنے کا انتظار ہے پھول ہاتھ میں لیے کھڑے ہیں