تیری زندگی ھیں بہت مصروف جاناں
تو بھول گیا ہے ہر وقت پرانا
میں وہی ہوں میری باتیں وہی ھیں
میری آنکھیں وہی ھیں میری دھڑکن وہی ھیں
نہیں ہے تو تو اب وہ نہیں ہے
تیری وہ باتیں نہیں ھیں
وہ پل نہیں ھیں وہ ملاقاتیں نہیں ھیں
وہ مجھے ملنے کا شوقیں جنون نہیں ھیں
وہ حال سنانئے کا تیرا ب وہ ذوق نہیں ھیں
شاید تیری نظر میں اب انمول نہیں ہوں
مرجھا گئے ہے پھول اس دل کےاب
پھولوں میں تیرے اقرار کی خوشبوں نہیں ہے