Add Poetry

پھیل رہا ہے یہ جو خالی ہونے کا ڈر مجھ میں

Poet: احمد شہریار By: ردا, Islamabad

پھیل رہا ہے یہ جو خالی ہونے کا ڈر مجھ میں
آخر کار سمٹ آئے گا میرا باہر مجھ میں

رو دوں گا تو اشک نہیں آنکھوں سے ریت بہے گی
خون کہاں کچھ سوکھے دریا ہیں صحرا بھر مجھ میں

پہروں جلتا رہتا ہوں میں جیسے کوئی سورج
ایک کرن جب رک جاتی ہے تجھ سے چھن کر مجھ میں

تو موجود ہے میں معدوم ہوں اس کا مطلب یہ ہے
تجھ میں جو ناپید ہے پیارے وہ ہے میسر مجھ میں

قطرہ ٹھیک ہے دریا ہونے میں نقصان بہت ہے
دیکھ تو کیسے ڈوب رہا ہے میرا لشکر مجھ میں

Rate it:
Views: 361
11 Nov, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets