موسم بہار کا یہاں سے کب کا جا چکا اب آ بھی جاؤ کب سے ترا انتظار ہے تیرے بغیر دل کو کبھی سکھ نہیں ملا پہلے بھی بیقرار تھا ،پھر بیقرار ہے