میرے دل کا حال تمہیں کیا سمجھ اب آئے گا
پہلے میرا خیال تمہیں کب آیا جو اب آئے گا
میں تمہیں اپنے ہونے کا احساس دلاتی رہی
پہلے میرا خیال تمہیں کب آیا جو اب آئے گا
وقت سحر تم پا کے بھی نہ مجھ کو پا سکے
غروب وقت تمہیں میرا عکس نظر کب آئے گا
بارھا چاہا تمہیں دل کی بات کہہ ڈالیں مگر
لبوں پہ دل کا بیان کب کیسے اب آئے گا
تیری نظر میرا ہر ایک سوال روکتی رہی
میری نظر کے سوالوں کا جواب کب آئے گا
ذرا تم ان سے یہ پوچھو جو مجھ سے پوچھا کرتے ہو
وہ ہر جائی وہ بے وفا تیرے دل میں کب آئے گا
اگر ہم جانتے عظمٰی تو بن پوچھے ہی کہہ دیتے
وہ کس موسم مہیً آئیگا وہ کس رت میں اب آئے گا
میرے دل کا حال تمہیں کیا سمجھ اب آئے گا
پہلے میرا خیال تمہیں کب آیا جو اب آئے گا