پہلے پہل پیار کا دھوکہ

Poet: Shari By: Shabir, karachi

دھن دولت تو ہاتھ کی میل تھی لیکن
وفا بھی دھول ہے یہ جانتے نہ تھے

زخموں سے جسم چھلنی ہے تو حیرت کیسی
دوستی کے لبادے میں دشمنوں کو پہچانے نہ تھے

پہلے پہل پیار کا دھوکہ یاد ہے شیری
محبت میں کسی بھی بات کو آزماتے نہ تھے

چپ چاپ جل جاتے تھے شمع محفل کی مانند
دکھ قیامت کا تھا مگر اشک آنکھوں میں آتے نہ تھے

ریزہ ریزہ بکھر رہے تھے خوشبو کی مانند
خود سر انا کی خاطر پھول میں آتے نہ تھے

وفا کے بدلے وفا کی شرط کچھ غلط تو نہ تھی
شکوہ تھا بجا، لب ہرگز ہلاتے نہ تھے

خاک ہوچکا شہر وفا کا ہر مکاں
امید چراغ کو پھر بھی بھجاتے نہ تھے

Rate it:
Views: 487
23 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL