اچھا تو وہ پیار کا ہمین مطلب سمجھائین گے ۔
دل کو درد ھزارھا دے کر اپنے صبر آزمائین گے۔
اچھا تو وہ کھریدین گے دل کی زمین اپنے۔
اچھا تو وہ پودہ ء وفا پھر سے لگائین گے۔
اچھا تو وہ سینچین گے لہو سے جگر اپنے !
اچھا تو وہ دل کو ہمارے گلشن بنائین گے۔
اچھا تو وہ نام کی اپنے تختی لگا کر دل پے۔
دل کو ہمارے حسن کااپنے گرویدہ بنائین گے