پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistanچاہے سنگین ہوں حالات بدل جاتے ہیں
پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
پیار سے ملتی ہے انساں کے خیالوں کو وسعت
پیار سے قوموں نے اس دنیا میں پائی جنت
پیار سے درد و الم خوشیوں میں ڈھل جاتے ہیں
پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
اپنی آنکھوں میں محبت کو بسائے رکھنا
پیار کے دیپ کو آندھی میں جلائے رکھنا
پیار سے بجھتے ہوئے دیپ بھی جل جاتے ہیں
پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
پیار اللہ کا دیں اور ہے پیغام نبی
پیار ہی بانٹنے آتے ہیں زمانے میں ولی
پیار سے کفر کے طوفان بھی ٹل جاتے ہیں
پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
چاہے سنگین ہوں حالات بدل جاتے ہیں
پیار کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
( نبی ۔۔۔۔۔۔۔حضرت محمد
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






