پیار ہو جس کی خطا کیا ہوگا

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Auckland Newzeland

پیار ہو جس کی خطا کیا ہوگا
زہر ہو جس کی دوا کیا ہوگا

جس کی تقصیر محبت نکلے
اسکا دنیا میں بھلا کیا ہوگا

مجھ کو اپنوں نے دیا ہے دھوکا
مجھ کو غیروں سے گلہ کیا ہوگا

دل جلایا ہے چراغوں کی جگہ
اب اندھیروں سے گلہ کیا ہوگا

اب تو آنکھوں میں ہیں آنسو نہ لہو
اے شب ہجر تیرا کیا ہو گا

مانگنا اس کے سوا کیا ہے سدید
مجھ کو بھولی ہے دعا کیا ہوگا

Rate it:
Views: 525
24 May, 2009