پیاسی دھرتی چیخ رہی ہے پانی ہو
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manilaپیاسی دھرتی چیخ رہی ہے پانی ہو
درد کی جو بھی لہر اٹھے طوفانی ہو
نیلے پیلے رنگ ہوں بکھرے چہرے پر
اپنے نمو کی یارب کوئی نشانی ہو
اس کی ترقی یارو وہ کیا سمجھئے گا
جس کی اپنی بولی بھی مکا نی ہو
تن پر ہو ملبوس وہ پھر بھی عریاں میں
جن لوگوں کی آنکھوں میں یہ عیانی ہو
میں نے کب چاہا تجھ سے اس کے بنا
میرے مالک عمر میری جوانی ہو
جوئے شیر کا لانا آج بھی ممکن ہے
بولو وشمہ جی تم شیرنی ثانی ہو
More Life Poetry






