پیاسے لبوں پہ نمی چاھتا ہوں

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

بعد از موت زندگی چاہتا ہوں
ایام کفر میں بندگی چاہتا ہوں

تری دید سے کھلتی ہیں آنکھیں
ترا قرب تری دوستی چاھتا ہوں

ہےمیرا جینا مرنا تیر ے نام
عاشق نہیں پر عاشقی چاھتا ہوں

تاریکیوں میں کٹا یہ سفرِ حیات
گوشہِ آخری میں روشنی چاھتا ہوں

ایک چہرے پہ سجائے کئی چہرے
اتار غرض کے حجاب سادگی چاھتا ہوں

صحرا سے آیا ہوں ترے میخانے میں
ان پیاسے لبوں پہ نمی چاھتا ہوں

Rate it:
Views: 534
28 Jul, 2013