پیام

Poet: حفضہ اقبال By: Hifza Iqbal, Gujranwala

میں جو مر جاؤں میرے واسطے اِک پیام لکھنا
خوشی رکھنا پاس غم سارے میرے نام لکھنا

چاہ میں سب کی تھا ٹھکرایا ہوا اک شخص
آئے جو فہرست میں ذکرِ یاراں سرِ عام لکھنا

اناؤں کو جفاوں کو سہہ کر بھی جو پیتا رہا
صبر کا اُسے گھونٹ نہیں زہر بھرا جام لکھنا

آنکھوں کے اُدھڑے خوابوں پر پہروں جو بہتے رہے
موتی نما اُن اشکوں پر وحشت زدہ اِک شام لکھنا

رُلا کے خون اپنوں کو سَکوں سے جو سو گیا
جیتے ہوے اِس شخص کو ہارا ہوا ناکام لکھنا

Rate it:
Views: 295
22 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL