پیتے ہیں جسے امرت کی طرح

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

پیتے ہیں جسے امرت کی طرح
لوگ اسے زہر کہتے ہیں

تلخی حیات کا کڑوا جام
تیرے نام سے پی جاتے ہیں

زندگی کی چھوٹی چھوٹی رنجشیں
عمروں کے روگ بن جاتے ہیں

شام ہوا سے جب بجھتے ہیں چراغ
دیے یادوں کے جل جاتے ہیں

رات بھر ہوتا ہے درد کا چراغاں
تو ستاروں کے آنسو نکل آتے ہیں

جب ٹپکتا ہے لفظوں سے لہو
غزل کے مفہوم بدل جاتے ہیں

Rate it:
Views: 896
30 Oct, 2009