چاندنی رات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود, نوٹنگھم یو کے

چاندنی رات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے
جشن جذبات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

ایک میری ذات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے
غم کی بہتاط ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

میری ہر ایک تمنا اور میرا ہر ایک خیال
نظر حالات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

دل میں روشن ہیں محبت کےدیۓ برسوں سے
پیار کی بات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

آنکھ برسی ہے تیری یاد میں رمجھم رجھم
کیفیت برسات ہے اور میں نے غزل چھیڑی ہے

Rate it:
Views: 741
29 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL