چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachiچاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
 یاد ایسے میں تری دل میں چلی آئی ہے
 
 وہ دغاباز ہے ظالم بڑا ہرجائی ہے
 پھر بھی یہ دل ہے کہ اس کا ہی تمنائی ہے
 
 وہ مری بزم تصور میں کچھ ایسے آئے
 جیسے جنت مرے آنگن میں اتر آئی ہے
 
 باغ فردوس ہے سرقہ ترے حسن رخ کا
 اور تفسیر قیامت تری انگڑائی ہے
 
 نہ کروں یاد میں تجھ کو تو یہ دم گھٹتا ہے
 تیری چاہت مجھے اس موڑ پہ لے آئی ہے
 
 نیند اوجھل ہوئی خوابوں کا سفر ختم ہوا
 پھر وہی میں وہی یادیں وہی تنہائی ہے
  
More Sad Poetry






