چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے

Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachi

چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
یاد ایسے میں تری دل میں چلی آئی ہے

وہ دغاباز ہے ظالم بڑا ہرجائی ہے
پھر بھی یہ دل ہے کہ اس کا ہی تمنائی ہے

وہ مری بزم تصور میں کچھ ایسے آئے
جیسے جنت مرے آنگن میں اتر آئی ہے

باغ فردوس ہے سرقہ ترے حسن رخ کا
اور تفسیر قیامت تری انگڑائی ہے

نہ کروں یاد میں تجھ کو تو یہ دم گھٹتا ہے
تیری چاہت مجھے اس موڑ پہ لے آئی ہے

نیند اوجھل ہوئی خوابوں کا سفر ختم ہوا
پھر وہی میں وہی یادیں وہی تنہائی ہے
 

Rate it:
Views: 174
07 May, 2025