میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر
تجھے چاہا تھا میں نے کس قدر
میری چاہتوں کو تو یاد کر
تجھے سوچا تھا میں نے جس قدر
ان لمحوں کو بھی شمار کر
میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر
تجھے ڈھونڈا تھا میں نے ہر نگر
میری بے بسی کا خیال کر
تجھے مانگا تھا میں نے ہر پہر
میری شدتوں کا یقین کر
میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر
ہاں نکال دینا وہ ساعتیں
جب تھیں مجھ پہ تیری عنائتیں
اک قرض ہے باقی ابھی مگر
میری چاہتوں کا حساب کر