چاہتوں کا حساب

Poet: Zaini By: Zaini, lahore

میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر

تجھے چاہا تھا میں نے کس قدر
میری چاہتوں کو تو یاد کر

تجھے سوچا تھا میں نے جس قدر
ان لمحوں کو بھی شمار کر

میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر

تجھے ڈھونڈا تھا میں نے ہر نگر
میری بے بسی کا خیال کر

تجھے مانگا تھا میں نے ہر پہر
میری شدتوں کا یقین کر

میرے بے خبر میرے بے قدر
میری چاہتوں کا حساب کر

ہاں نکال دینا وہ ساعتیں
جب تھیں مجھ پہ تیری عنائتیں

اک قرض ہے باقی ابھی مگر
میری چاہتوں کا حساب کر
 

Rate it:
Views: 540
11 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL