چاہتے ہو تم
Poet: By: Muhammad Sohail , Ajmera Battagramسنا سکتے نہیں لیکن سنانا چاہتے ہو تم
جو تیری ساتھ گزری ہے بتانا چاہتے ہو تم
وہ بیتی زندگی تیری وہ کھٹی سی وہ میٹی سی
بھلا سکتےنہیں لیکن بھلا نا چاہتے ہو تم
ستایا تم نے دنیا کو چلو چھوڑو مگر مر کر
وہاں جا کر فرشتوں کو ستانا چاہتے ہو تم
ترک کر دی نماز اپنی دعا کو بھول بیٹھے ہو
مگر یہ ہاتھ عادی ہیں اٹھانا چاہتے ہو تم
خدا سے ڈر بھی لگتا ہے اسی سے دوستی بھی ہیں
ذرا سوچو یہ کس کو آزمانا چاہتے ہو تم
بہت ضدی ہو تم اے ذیب اب ضد چھوڑ بھی ڈالو
جہاںحاجت نہیں تیری کیوں جا نا چاہتے ہو تم
More Sad Poetry






