Add Poetry

چراغ ہاتھ میں تھا تیر بھی کمان میں تھا

Poet: حمیرا راحتؔ By: Adnan, karachi

چراغ ہاتھ میں تھا تیر بھی کمان میں تھا
میں پھر بھی ہار گئی تو جو درمیان میں تھا

میں آسماں کی حدوں کو بھی پار کر لیتی
مگر وہ خوف جو حائل میری اڑان میں تھا

تھی زخم زخم مگر خود کو ٹوٹنے نہ دیا
سمندروں سے سوا حوصلہ چٹان میں تھا

بدل بھی سکتا ہے اخبار کی خبر کی طرح
ترا یہ وصف بھلا کب مرے گمان میں تھا

اکیلا چھوڑ دیا دھوپ میں سفر کے لئے
اس ایک شخص نے جو دل کے سائبان میں تھا

یقین تجھ پہ بھا کس طرح میں کر لیتی
تضاد حد سے زیادہ ترے بیان میں تھا

Rate it:
Views: 513
23 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets