Add Poetry

چلو آؤ نہ پھر اک سوال کریں

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Auckland Newzeland

چلو آؤ نہ پھر اک سوال کریں
چلو آؤ نہ پھر اک کمال کریں
ہم نے سنا ہے جواب دیتا ہے
وہ فطرت کے ہر قرینے سے
وہ جس کی آنکھوں سے فیض جاری ہے
وہ جو بادہ و جام رکھتا ہے
وہ جو رندوں سے کام رکھتا ہے
وہ جس کے ہونٹوں کی سرخ مستی نے
عارض گل کو سیراب کر ڈالا
پھول تھا وہ گلاب کر ڈالا
وہ جس کی آنکھوں کی سحر سازی نے
زندگی کو چراغ کر ڈالا
بے بسی کو عذاب کر ڈالا
وہ جس کی آنکھوں کے اک اشارے سے
دل ویراں قرار پا جائے
زندگی کی بہار پا جائے
سوال سارے میں لے کے پہنچا تو
سوال سارے بکھر بکھر سے گئے
اس نے دیکھا جو پیار سے مجھ شکو
جواب سارے میں پا گیا جیسے
فریب سارے میں کھا گیا جیسے

Rate it:
Views: 563
03 Aug, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets