چلو اب یوں بھی آزماتے ہیں
آپ کہہ دیں تو بھول جاتے ہیں
جسم مردہ ہوا تو یہ جانا
چین مر کر بھی ہم نہ پاتے ہیں
کوئی صورت کبھی نہ دیکھ سکیں
زخم آنکھوں کو اب لگاتے ہیں
اب تو آنکھیں بھی وا نہیں کرتی
ہاتھ پہلے بھی کب ملاتے ہیں
اپنی دنیا کا تم بھرم رکھنا
اپنی دنیا سے ہم تو جاتے ہیں
وشمہ مندر نما سے اس دل میں
بت بناتے ہیں گراتے ہیں