چلو یونہی سہی
تم ہم سے ہم تم سے بدگماں سہی
لطافتوں کا موسم بھی گزر ہی جائے گا
خواہشیں مٹ جائیں گی
دل بھی تھم جائے گا
یہ بے کلی سی جو چھائی ہے
مٹ ہی جائے گی
سیاہ رات بھی کٹ ہی جائے گی
مگر جانا سنو
ان سب کے ہونے سے
جاری رہنے سے
شب و روز کے گزرنے سے
دوریاں بڑھ جائیں گی
کمی ہو جائے گی شدتوں میں
فاصلے بڑھ جائے گے
محبت گھٹ جائے گی