جو دیکھے وہ نظر کوئی نہیں ہے
دعاؤں میں اثر کوئی نہیں ہے
دلوں کا توڑنا آتا ہے ہم کو
جو دل جوڑے ہنر کوئی نہیں ہے
رکوں تو ایک دنیا ساتھ میرے
چلوں تو ہمسفر کوئی نہیں ہے
مجھے اس سے محبت ہوگئی ہے
اسے مجھ سے مگر کوئی نہیں ہے
جہاں پر پیار کی دولت ملی تھی
وہاں اب بام پر کوئی نہیں ہے