میرا ہی چمن کیوں چنا ظلمتوں کے لیے
کیا جگ میں اور نہیں تهی جگہ وحشتوں کے لیے
بارودی فضا سیلاب و زلزلہ ڈینگی کی وبا
بہت بڑی تهی تیری دنیا آفتوں کے لیے
قومیں تو اور بهی آباد ہیں جہاں میں تیرے
کیا مسلماں ہی بچے ہیں زحمتوں کے لیے
مانا کہ بهٹک گئے ہیں تیرے راستے سے ہم
پهر بهی ہیں تیرے در پہ رحمتوں کے لیے