چمن میں ہو اگر اپنا ہمیشہ آشیاں رکھنا
محبت اک عبادت ہے اسے دل میں جواں رکھنا
محبت کومحبت سے اگر تم بھی نبھاہ جاتے
پھر مشکل تھا الفت اور عداوت میں پہچاں رکھنا
بڑی اس درد میں لذت ہےجو دلوں کو پھر ملاتا ہے
کبھی دل کو بسا لینا کبھی دل کو ویراں رکھنا
میری قسمت میں کب تم تھے میری قسمت میں کب تم ہو
میری اب تو یہ عادت ہے غم دل کا ساماں رکھنا
تیری صورت،تیری آنکھیں،تیری زلفیں،تیری مستی
بڑی مشکل ہے دل کا اب سلامت کوئی ایماں رکھنا
تمہارے اس تبسم سے روشن ہے سبھی دنیا
یہ ہزار دلوں کی مسرت ہے اسے بس تم جواں رکھنا