راکھ کے ڈھیر میں چنگاری کریدا نہ کرو
مندمل ہوتے ہوئے زخموں کو چھڑا نہ کرو
اب تو وحشت ہی بسی ہے اسے رہنے دو یہاں
تم میرے دل میں یوں آکر تو بسیرا نہ کرو
چاک پہلے ہی گریباں ہوا ہے میرا
اب یہ بخئیے ہی بچے ہیں یہ ادھیڑا نہ کرو
حال پہلے ہی پرا گندہ ہے دل کا میرے
اب تم آکر یہاں یادوں کو بکھیرا نہ کرو
تم جو کرتی ہو تو مشکوک سا بن جاتا ہوں
میری تعریف تم اس طرح خدارا نہ کرو
مجھ کو عادت ہے اندھیروں کی سیاہی کی اشہر
اب میری دنیا میں تم پھر سے سویرا نہ کرو