چپ چاپ چل دئے

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

کچھ کہا نہیں
بس چپ چاپ چل دئے
نہ شکوے گلے
نہ ہی کوئی اور بات
بس چپ چاپ چل دئے
ہم ایسے ہی ہیں
ہم ویسے ہی ہیں
بس چپ چاپ نکل گئے
اس محفل سے دور
یار دوستوں سے
کنارہ کر گئے
ااب نہ ہوگی بات کبھی
نہ ہوگی کوئی ادبی کفتگو
تک بند شاعر تھے
اناڑی لکھاری تھے
شاید اس لئے
چپ چاپ چل دئے
ہم نے ہر لفظ کو
خنجر کی طرح اتارا دل میں
اور اپنے تخٰل پر پہرے بٹھا کر
چپ چاپ چل دئے
ذکر کبھی بھولے سے نکل آئے محفل میں
تو دعاؤں میں یاد کرلینا سبھی
کیونکہ ہم تو چپ چاپ چل دئے
محفل میں آئے تھے اجنبی کی طرح اور
اجنبی کی طرح ہی
چپ چاپ چل دئے
بس چپ چاپ چل دئے

Rate it:
Views: 538
05 Jul, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL