چھوٹا تھا چپ کرایا کرتی تھی
Poet: By: AB shahzad, Mailsiچھوٹا تھا چپ کرایا کرتی تھی
گود میں ماں سلایا کرتی تھی
نانی کو میں بہت ہی پیارا تھا
روز قصے سنایا کرتی تھی
باپ ظالم تو تھا نہیں میرا
مار سے ماں بچایا کرتی تھی
چومتی روز گال تھی میرے
خالہ کی بیٹی آیا کرتی تھی
دودھ فلٹر میں لے کے آتی تھی
ساتھ اپنے سلایا کرتی تھی
جب ہوا میں بڑا تو کچھ نہ رہا
چھپ کے نظریں ملایا کرتی تھی
آج شہزاد پردہ کرتی ہے جو
کل جو کھانا کھلایا کرتی تھی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






