Add Poetry

چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں
دربدر خود کو جو دن رات لئے پھرتے ہیں

اپنی مجروح اناؤں کو دِلاسے دے کر
ہاتھ میں کاسۂ خیرات لئے پھرتے ہیں

شہر میں ہم نے سنا ہے کہ ترے شعلہ نوا
کچھ سلگتے ہوئے نغمات لئے پھرتے ہیں

دنیا میں تیرے غم کو سمونے والے
اپنے دل پر کئی صدمات لئے پھرتے ہیں

مختلف اپنی کہانی ہے زمانے بھر سے
منفرد ہم غمِ حالات لئے پھرتے ہیں

ایک ہم ہیں کہ غمِ دہر سے فرصت ہی نہیں
ایک وہ ہیں کہ غمِ ذات لئے پھرتے ہیں

Rate it:
Views: 330
27 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets