تاریخ میں انداز بیان چھوڑ جائیں گے
آپ کے لئے اپنی زبان چھوڑ جائیں گے
ہنسنے کی تاکید جو کیا کرتے تھے ہم آپ کو
آنکھوں میں آپ کی اشک رواں چھوڑ جائیں گے
کیا ہوا جو تیرے ظلم سے مرے ہیں لیکن
جاتے ہوئے قتل کے نشان چھوڑ جائیں گے
تیرا محسن تیرا ہمدم ہمدرد وہ اداس
مرنے کے بعد جنازہ خود تیرا اٹھائیں گے