چھوڑنا تھا آج ہی مجھ کو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

چھوڑنا تھا مجھ کو چاہے آج یا کل کے دن
جرم سر زرد ہو نہ ہو تم کو سزا دیتی ہی تھی
مجھ پہ پھر الزام رکھنا تھا، اگرچہ میں تو تھی اک بے قصور
چھوڑتا تھا مجھ کو چاہے آج یا کہ کل کے دن
ہو کوئی موضوع لیکن بات کرنی ہی نہ تھی
اور تم کو بہر صورت کھو کے رہنا تھا وہ چاہے آج ہو یا کل
مقدر میں مرے رونا تھا چاہے ااج یا کہ کل
مسلسل درد الفت کا مرے سینے مین رہنا تھا
جیسے بس سہتے رہنا تھا
بدلنا تھا تمیں رستہ وہ چاہے آج ہو یا کل
جرم سر زد ہو نہ ہو تم کو سزا دینی ہی تھی
چھوڑنا تھا مجھ کو چاہے آج یا کہ کل کے دن

Rate it:
Views: 380
17 Feb, 2016