چہرہ بھی ویران تھا

Poet: عظمٰی خنیف By: uzma hanif, rawalpindi

چہرہ بھی ویران تھا
جانے وہ کس گھر کی مکین تھی

معصوم سی وہ کلی تھی
کیسے پھولوں سے وہ بچھڑی تھی

کن کن سے وہ لیپٹی تھیع
معصوم سی وہ کلی تھی

سن کر اسکی کہانی پھر بھی وہ انجانی تھی
انجانی ہوتے ہوئے پھر بھی جانی پہچانی تھی

وہ اک معصوم سی کلی تھی
جانے کہاں کہاں بھٹکی تھی

Rate it:
Views: 659
11 Oct, 2017