بچھڑ گئے ہیں جو چہرے تلاش کرتی ہوں
نگر نگر وہی جلوے تلاش کرتی ہوں
گئے وہ اِس طرح اُن کی خبر نہیں آئی
نہیں نشاں مگر رستے تلاش کرتی ہوں
کوئی کیسے بھلا ٹوٹا ہوا جوڑے گا دل
دلِ شکستہ کے شیشے تلاش کرتی ہوں
غموں کی کثرتوں میں صبر کون کرتا ہے
مگرمیں صبر کے حربے تلاش کرتی ہوں