چہرے پے غم کی ویرانی میں یہ سجاوٹ کیسی

Poet: Shabeeb Hashmi By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSA

جبر دل پہ جو سہا ھے تو پھر یہ قیامت کیسی
تیری آنکھوں میں یہ آج احساس ندامت کیسی

عشق سمندر میں میرے دل نے ڈبویا خود کو
بجھ گئی پیاس تو پھر آج یہ بغاوت کیسی

دل کے دروازے پے کئی خوابوں کو بانٹا ھم نے
خالی دامن میں ہیں کئی چھید تو یہ سخاوت کیسی

آنا ھے تو چلے آؤ میرے جذبے پے بھروسہ کر کے
ملنے کو جب راہیں کھلی ہیں تو پھر یہ رکاوٹ کیسی

رات کے سپنوں نے تیری آنکھوں کو بہکایا ھے
چہرے پے غم کی ویرانی میں یہ سجاوٹ کیسی

Rate it:
Views: 1491
23 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL