چہرے کی جھریوں میں گُزرے ہوئے سالوں کو دیکھتا ہوں

Poet: Arshad Salaria By: Arshad Salaria, Doda, Jammu

 چہرے کی جھریوں میں گُزرے ہوئے سالوں کو دیکھتا ہوں
جوانی کہاں کھو گئ ا پنے سفید بالوں کو دیکھتا ہوں

کل تلک ہم ایک ہی منزل کے راہی تھے
مگر آج تیرے بد لے ہو ئے خیالوں کو دیکھتا ہوں

لوگ چُراتے ہم سے نظریں تو کوئی اور بات ہوتی
تمہاری بدلی نظروں ، تمہارے تیور تمہاری چالوں کو دیکھتا ہوں

تیرا دامن پکڑ لوں یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے
مگر میں زمانے کی باتوں اور سوالوں کو دیکھتا ہوں

زندگی گُزر گئ اندھیروں میں ارشد
اب آخری لمحوں میں روشی اِن اُجالوں کو دیکھتا ہوں
 

Rate it:
Views: 521
05 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL