اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ہونا دو بھر کردیں رستہ روک ستاروں کا انشا جی اب اجنبیوں میں چین سے باقی عمر کٹے جن کی خاطر بستی چھوٹی نام نہ لو ان پیاروں کا