ڈر لگتا ہے
Poet: By: Shakil Ahmad, Lahoreمسکرانے سے ڈر لگتا ہے
دل لگانے سے ڈر لگتا ہے
دل اک نازک کانچ کی طرح ہے
اس کے ٹوٹ جانے سے ڈر لگتا ہے
کھلنے سے زينت گلشن کی ہے ميرے دوست
مگر اس کس مرجھا جانے سے ڈر لگتا ہے
آج ہوتي ہے بڑی مسرت دل ميں
مگر اس کے جانے سے ڈر لگتا ہے
کہيں چھين نہ لے رقيب اسے
انکے ساتھ جانے سے ڈر لگتا ہے
کسی بات پہ خفا نہ ہو جائے وہ
کہ انکے روٹھ جانے سے ڈر لگتا ہے
More Sad Poetry






