Add Poetry

ڈر ہے کہ مجھے رنج و الم چھوڑ نہ جائیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

ڈر ہے کہ مجھے رنج و الم چھوڑ نہ جائیں
ویران حویلی میں یہ غم چھوڑ نہ جائیں

تُو نےتو کیا چھوڑ کے غیروں کے حوالے
کر فکر کہ اب تجھ کو بھی ہم چھوڑ نہ جائیں

اے جانِ تمنا! مرے گاؤں میں اس بار
موسم یہ شقاوت کے ، قدم چھوڑ نہ جائیں

اب کھول دے کھڑکی کہ گھٹن بڑھنے لگی ہے
پنچھی یہاں پنجرے میں ہی دم چھوڑ نہ جائیں

مشکل سے خیالوں کا بسایا ہے جزیرہ
اب ڈر ہے مجھے اہل قلم چھوڑ نہ جائیں

دریا یہ گزرتے ہوئے آنکھوں سے اے وشمہ
جاتے ہوئے ہر سانس کو نم چھوڑ نہ جائیں

Rate it:
Views: 522
18 May, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets