ڈرد اب وہ نہیں جو اے دلِ نادان پہلے تھا

Poet: ریحان معتبرؔ By: محمد ریحان, Karachi

درد اب وہ نہیں جو اے دلِ نادان پہلے تھا
کُھلے سر پر ہمارے ایک سائبان پہلے تھا

تمھارے گمشدہ جو خواب ہیں سب ڈھونڈ لاؤں گا
مگر انعام وہ ہی ہے نا جواعلان پہلے تھا

سفیدی آگئی بالوں میں، نہ وہ ہے بات پہلے سی
نہ اب جذبات میں اُٹھتا ہے جو طوفان پہلے تھا

پڑھے لکھوں نے آکر گاؤں کا نقشہ بدل ڈالا
وہاں گھر بن گئے پکے، جہاں میدان پہلے تھا

طبیعت اب کہیں جاکر میری سنبھلی ہے مشکل سے
اے توبہ حال وہ جو عشق کے دوران پہلے تھا

محبت نام ہے اب جسم کی تسکین کا ہمدم
محبت پاک ہے اس پہ میرا ایمان پہلے تھا

نجانے کیا ہُوا کہ تیری تصویریں جلا ڈالیں
جلا اُس کو بھی ڈالا جو میرا دیوان پہلے تھا

یہ جو نظریں جھکائے ایک حُسنِ نازنیں گُزری
وہ میری جان پہلے تھی،میں اُسکی جان پہلے تھا

ہماراساتھ چھوڑا، اب مکافاتِ عمل دیکھو
جہاں پر آج تم ہو معتبرؔ ریحان پہلے تھا

زمانے کی ہَوا نے کردیا ہُشیار اب مجھ کو
وگرنہ معتبرؔ اک سیدھا سا انسان پہلے تھا

Rate it:
Views: 596
13 Jul, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL