ڈوب رہی ہیں سانسیں مگر یہ غم باقی ہے
Poet: M.Z By: M.Z, karachiڈوب رہی ہیں سانسیں مگر یہ غم باقی ہے
آنے کا کسی شخص کا ابھی امکان باقی ہے
مدت ہوئی اک شخص کو بچھڑے لیکن
آج تک میرے دل پے اک نشان باقی ہے
وہ سائباں چھن گیا تو کوئی غم نہیں
ابھی تو میرے سر پے آسماں باقی ہے
کشتی ذرا کنارے کے قریب ہی رکھنا
بپھری ہوئی لہروں میں ابھی طوفان باقی ہے
غموں سے کہہ دو کہ ابھی نہ رختِ سفر باندھیں
کہ ابھی تو میرے جسم میں کچھ اور جاں باقی ہے
جا چکے ہیں سب لوگ خاموش پڑی ہے بستی
مگر کسی آس پے اک مکین مکاں باقی ہے
More Sad Poetry






