ڈوبتا سورج

Poet: Majid Ali By: Majid Ali, sargodha

ڈوبتے سورج نے کل یہ کہا
شام ہوئی پرندے گھر کو گئے
جا تو بھی جا کے سو جا

میں نے بھی اس سے کہا
تو وہاں تنہا میں یہاں تنہا
آج مل کر بیٹھتے ہیں یہاں

اس نے کہا کوئی تو ہوگا تیرا
جا اس کو اپنے دل کی بات بتا
وہ بھی راہوں کو دیکھتا ہوگا

تو اس پر میں نے اسکو یہ کہا
وہ اپنی محفل میں ہوگا خوش
میں بنوں گا اس کے درد کی وجہ

اس کو چاہا بس یہی خطا
میں اس کے دل میں نہیں بسا
کہہ دیا اسکو جو دل میں تھا

اسی بات پر ہوا وہ خفا
شاید چاہت اس نے دیکھی نہیں
دولت کی چھاؤں میں پلتا رہا

تو سورج نے مجھے کہا
تو بھی میری طرح جلتا ہوا
آ میری طرح تو بھی ڈوب جا

Rate it:
Views: 1017
24 May, 2010