زندگی گہرےسمندرمیں گرپڑی ہو جیسے
میرے دل سے کوئی آہ سی اٹھی ہو جیسے
تجھ سے دل کا میرے کچھ ایسا رشتہ ہے
ڈور دھڑکن کی تیرے نام سے جڑی ہو جیسے
دور دور تک تُونہیں پھر بھی یہ لگتا ہے کہ
چاپ قدموں کی کہیں پاس ہی سے آرہی ہو جیسے
آنکھوں میں آج پھر میرے لہو اترا ہواہے
تیری یاد رگِ جاں میں آ چُبھی ہو جیسے
کٹ رہی ہے ہر شب میری دہکتے انگاروں پر
میرے دل میں محشر کی کوئی آگ لگی ہو جیسے
ایسا لگتا ہے جہاں چھوڑا تھا اُس نے مجھے
زندگی آج بھی میری اُسی موڑ پہ کھڑی ہو جیسے
تجھ کو کھو کر ہی یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
میں نے زندگی ہی اپنی کھو دی ہو جیسے
یہ سوچتے اکثر قومے میں چلا جاتا ہوں
بات جانے کی کوئی تم نے کہی ہو جیسے
چلے آتے ہیں رضاسبھی اُلفت جتانے مجھ سے
ہر دکھ نے میری چوکھٹ دیکھ لی ہو جیسے